“Discover the magic of Sameer Raza Urdu poetry—a blend of timeless wisdom and eloquence. Immerse yourself in the beauty of his verses, where passion and philosophy unite, creating a poetic journey that transcends boundaries.”
کیوں دیکھتا ہے دوسروں کے مکاں میں
غور کر اپنے مکاں میں
کرتے ہیں لوگ کچھ بھی کرنے دے اُسے
بس دیہاں ودل لگا کر رکھ اپنے کام میں
ہو گا تُو بھی ایک دن کامیاب
ہمت رکھ اور نہ اداس ہو کسی بھی حال میں
رائٹر : ثمیررضؔا
جو شراب تیری آنکھوں میں ہے
ّوہ شراب اس جہاں میں کہاں
پیتے ہیں تیری آنکھوں سے
اس ہاتھ میں وہ مجال کہاں
آنکھوں میں ہی تیری اتنا نشہ ہے
جتنا جامِ شراب میں کہاں
اسی طرح پلاتے رہو اپنی آنکھوں سے
اس مذہب میں شراب حلال کہاں
رائٹر: ثمیررضؔا
عشق کرکے دیکھ آتا ہے کتنا مزا
اِس میں محبوب کی ناراضگی و منانے کا مزا
روٹھ جائے وہ کسی بات پر
صنم کو منانے کا مزا
کیا بات کروں میں محبت میں دغا کرنے والوں سے
یے کبھی جان ہی نا پائے محبت پانے کا مزا
رائٹر :ثمیررضؔا
ہم تو تیرے شہر ہی قیام کرتے ہیں
دل سے دل کو ملا کر انجام دیکھتے ہیں
انجام تو مجھ کو معلوم ہے رضؔا
تو آپ پھر مسکرا کر کہاں دیکھتے ہیں
♥️♥️♥️
رائٹر: ثمیررضؔا
دل کو تجھ سے یے کیسی دل لگی ہے
عشق کے نشے سے مجھے نیند آنے لگی ہے
کیا فائدہ اس نشیلی نیند کا رضؔا
جب اُسکو اوروں سے دل لگی ہے
✨❤️
رائٹر: ثمیررضؔا
میرے ہونٹ نہ کر پائے اظہارِمحبت
ہوسکتا ہے تو بھی گونگی ہوگی
مینے تیری آنکھوں میں دیکھا
تو دیکھ نہ پائی شاید اندھی ہوگی
صدا دی تھی تیرے نام سے تجھ کو مینے
تو سن نہیں پائی شاید بہری ہوگی
میں آیا تھا چل کے آدھے راستے تیرے پاس
تو میرے پاس آئی نہیں شاید لنگڑی ہوگی
رائٹر: ثمیررضؔا
اب تیری یادوں کو بھی یاد کرنا پڑتا ہے
اتنی مہنگائی میں اپنی غریبی کا خیال رکھنا پڑتا ہے
اتنی مہنگائی میں تیری یاد کہاں سستی ہوگی
راتوں میں نیند گوا کر تجھ کو یاد کرنا پڑتا ہے
رائٹر: ثمیررضؔا
تیرے حسن کی طلب میں رضؔا شاعری کرتا ہے
تیری صحیح بات ہو یا غلط ہاں میں ہاں کرتا ہے
جس ہاتھ سے پلائی تھی ساقی آپنے مجھ کو
اس ہاتھ کی وہ ہمیشہ طرفداری کرتا ہے
اس دن دیکھ کے چاند کو اُسنے یے کہہ دیا
یے تو مرے صنم جیسا حسن بیان کرتا ہے
❤ ✨🌙
رائٹر: ثمیررضؔا
جب اپنی محبت ہی نا ملے پھر کیا فرق پڑتا ہے ، کچھ بھی ملے
رائٹر : ثمیر رضا
حُسن
اس کی آنکھوں کی بات ہم سے نہ کیجئے
انکے حسن کا تزکرہ ہم سے نہ کیجئے
یاد آتی ہے تو مجھ کو فقت کچھ لمحوں بعد
کہہ دیتاہو میں دل کو اپنے ان کا تزکرہ ہم سے نہ کیجئے
رائٹر : ثمیر رضا
میں کیوں کہوں تونے مجھ پر کوئی ستم نہیں کیا
جب بھی اشارہ کیا کسی نا کسی کام سے ہی کیا
کبھی تو تم کہہ دیتی کے آج مینے
صرف تم سے بات کرنے کے لیے تمھے یاد کیا
خیر یے تو آرزو ہے تو آرزو ہی رہی
کیا ہوا تمکو کافی عرصے سے کام خراب نہیں کیا
آب بھی مجھے لگتا ہے کے تم مجھے یاد کرتی ہو
آج یے ستم مین نے اپنی اس غزل میں بیان کیا
معلوم نہیں کے اب رضؔا تجھسے ملے یا ناملے
خیر یے بتا بازارِحسن میں کتنوں کو آوارا کیا
♥️♣️✨
رائٹر : ثمیررضؔا
مزاق
دانی میرے پیار میں چلتے چلتے کہیں گر رہی ہوگی
یا صبح سویرے سیڑھیوں سے گر رہی ہوگی
غالباً وہ بازارِحسن سے رسی لا کر
اپنے کمرے کے پنکھے سے جھولا جھول رہی ہوگی
ہو سکتا ہے وہ اس میں بھی ناکام ہوکر
آبِ موت پی رہی ہوگی
نا ملا آگر آبِ موت اسکو
چھت پر جاکر اونچائی دیکھ رہی ہوگی
چھت نہیں اتنی اونچی کے اسکو آرام دے
پھر وہ دوبارہ تھوڑی دیر بیٹھ کر کچھ اور سوچ رہی ہوگی
پہاڑی کی چوٹی پر جاکر
ہوا کے جوکھے سے نیچے گر گئی ہوگی
گرتے گرتے پہاڑی کی چوٹی سے
اسکی زلف کسی جھاڑی میں الجھ گئی ہوگی
اسکے سر کو پتھر نے بوسہ دیا
اسکے دھڑکن اب تو بند ہو گئی ہوگی
یے جاودانی موت کیسے واقعے ہو
وہ یے سب دیکھ کر بستر پر مچل رہی ہوگی
یے تو رضؔا کا مزاق اور اسکا خواب تھا
اب تو اسکی آنکھیں کھول گئی ہوگی
یے تو بس خواب تھا اسکا
اب ناجانے تعبیر کیا ہوگی
رائٹر: ثمیررضؔا✨♥️
میں ڈوب رہا تیری آنکھوں کے در پے میں
تو ہے کہ اور ڈوبانا چاہتی ہے
ایسے…… تو ویسے ہی…
تو مجھے مارنا چاہتی ہے….
تجھ سے محبت ہے مجھے کو۔۔۔۔
تو ہے کہ اوروں کی آس لگاتی ہے
میں جو بیٹھا راہ دیکھرا تیری ….
تو ہے کہ اس بات کو بھی مزاق بناتی ہے۔
رائٹر : ثمیر رضا
تیرے حُسن پر میں کیا لکھ دوں
تجھ کو اپنا یا بیگانہ لکھ دوں
تیری وہ سمندر کی مانند آنکھوں کو
اپنے جینے کی وجہ لکھ دوں
ایسے تو تیرے لبوں کی بات آجائے
میں پھر اسکا چاہنے والا لکھ دوں
آئے جب تیرے حُسن کی بات
اس کو میں لامحدود لکھ دوں
آگر تزکرہ ہوجائے تیری زلفوں کا
میں اپنے الجھے خیال لکھ دوں
یاد کی بات آئے گی جب انکی
راتوں میں آسمان کا تکنا لکھ دوں
رضؔا شاعر ہے اپنے مجاز کا
کیا معلوم آگے میں جھوٹ لکھ دوں
لاج رکھ کے پچھلے شعر کی
سرِعام میں تجھکو اپنا لکھ دوں
عکس میں تجھکو اپنا لکھ کر
اس غزل کا اختتام لکھ دوں
❤️✨⚜️🥺
رائٹر: ثمیررضؔا
ہا ں ہوئی تھی مجھے محبت
نام یا کام ہوئی محبت
اَپ کیا معلوم کے نا خبر ہو اُسکو
کے میں کرتا ہوں اُس کو محبت
واقف ہے وہ اِس بات سے مجھے محبت ہے
انجان ہے کہ مجھے اُس سے ہے محبت
رضؔا وہ خوش ہے کسی اور کے ساتھ
ہو جا اُسکی خوشی میں شامل اُسکو دعا دےمنزل پائےمحبت
رائٹر : ثمیررضؔا
کیسی کشمکش میں دن گزارا گایا
دل میرا تھا لیکن دلدار تجھے بنا یا گا یا
رائٹر : ثمیررضا
کنارہ
اپنی ساری محبت تجھ پر نچھاور کردوں
تو صحیح ہو تو زمانے کو غلط ثابت کردوں
اگر تو رضؔا سے پوچھے حالِ دل
ساری شکایتی غزلیں تیرے سامنے کردوں
تو پڑھتی تو نہیں ہے ویسے
اس دن ہی سارے مسئلہ بیان کردوں
کر چکا بیان میں داستان اپنی بہت غزل میں
کیا معلوم کے اپ تیری یاد کو کنارہ کردوں
رائٹر: ثمیررضؔا
تو ادا نا دیکھا تیرا بھلا ہوگا کشش سے تیری ہم پر قاتلانہ اثر ہوگا
آنکھیں تیری اس سمندر کی مانند !
جہاں کنارہ تو نا ، ڈوبنے کا ہی سہارا ہوگا
ہم نے سولوی تاریخ کوبھی چاند دیکھا ہے
انکا زلفیں ہٹا کرمسکرانا کسی نے کہاں دیکھا ہے
مسکراہٹ اسکے لبوں میں نہ کرتی باتیں
ہم نے انکی آنکھوں میں الفاظوں کا بتلا نادیکھا ہے
❤💔🖤
رائٹر ثمیر رضا
Mind blowing poetry