“Discover the magic of Parveen Shakir Urdu poetry—a blend of timeless wisdom and eloquence. Immerse yourself in the beauty of his verses, where passion and philosophy unite, creating a poetic journey that transcends boundaries.”
ہم تو سمجھے تھے کہ اک زخم ہے بھر جائے گا۔
کیا خبر تھی کہ رگ جاں میں اتر جائے گا۔
پروین شاکر
وقت رخصت آ گیا دل پھر بھی گھبرایا نہیں
اس کو ہم کیا کھوئیں گے جس کو کبھی پایا نہیں
پروین شاکر
یاد تو ہوں گی وہ باتیں تجھے اب بھی لیکن…
شیلف میں رکھی ہُوئی کتابوں کی طرح…
پروین شاکر
پروین شاکر:
میرے پاس سے جو گزرا، میرا حال تک نہ پوچھا
میں کیسے مان جائوں وہ دور جا کہ رویا؟
احمد فراز:
تیرے پاس سے جو گزرے تو جنون میں تھے فراز
جب دور جا کہ سوچا تو زار زار روئے
😭
میں لاکھ مُحترم ہوئی، مگر ڈھونڈتی رہی
لذت، جو تیرے شہر کی رسوائیوں میں تھی🦋🎀
پروین شاکر⚡
صیّاد تو امکان سفر کاٹ رہا ہے
اندر سے بھی کوئی مرے پر کاٹ رہا ہے 🌸🥀
پروین شاکر 🍂
وہ مجھ کو چھوڑ کے جس آدمی کے پاس گیا
برابری کا بھی ہوتا تو صبر آ جاتا
پلکوں پہ کچی نیندوں کا رَس پھیلتا ہو جب
ایسے میں آنکھ دھُوپ کے رُخ کیسے کھولیے🦋🎀
پروین شاکر⚡
ہم تو سمجھے تھے کہ اک زخم ہے بھر جائے گا
کیا خبر تھی کہ رگ جاں میں اتر جائے گا
پروین شاکر
ایک اِک کر کے مجھے چھوڑ گئیں سب سکھیاں…
آج میں خُود کو تری یاد میں تنہا دیکھوں
― پروین شاکر
اے موج ہوا تو ھی بتا
وہ دوست ھمارا کیسا ھے
جو بھول چکا ھے ہمیں کب سے
وہ جان سے پیارا کیسا ھے
کیا اس کے جیون لمحوں میں
کوئی لمحہ میرا باقی ھے
کیا اس کی جاگتی آنکھوں میں
میری یاد ابھی بھی باقی ھے
اگرایسا نہیں ھوتا تو ۔ تو ھی بتا
ہم یاد اسے کیوں کرتے ہیں
وہ ہم سے بچھڑ کر خوش ھے اگر
تو پل پل ہم کیوں مرتے ہیں
پروین شاکر
میرے لفظوں سے نکل جائے اثر🖤
کوئی خواہش جو تیرے بعد کروں🙂
پروین شاکر💕
ہنسی کو اپنی سُن کے ایک بار میں چونک اُٹھی
یہ مجھ میں دُکھ چھپانے کا کمال کیسے آگیا🦋🎀
پروین شاکر⚡
قاتل کو کوئی قتل کے آداب سکھائے
دستار کے ہوتے ہوۓ سر کاٹ رہا ہے🦋🎀
پروین شاکر⚡
تم نے پوچھا ہے چلو تم کو بتا دیتے ہیں
جو ہم پہ گزری ہے تم کو بھی سنا دیتے ہیں
تیرے بعد ہمیں خود پہ بھی اعتبار نہیں
لفظ لکھتے ہیں لکھ کر مٹا دیتے ہیں
نمی آ نکھوں میں لئے لوگوں سے کبھی ہنس لیں
تو ایسا لگتا ہے کہ خود کو سزا دیتے ہیں
تیری یاد سے اک پل بھی غافل نہ رہے
یوں ہی دل کے بہل جانے کو بھلا دیتے ہیں
ہم نے ہنس کے تیرے ساتھ گزارے تھے کبھی
یاد آ تے ہیں جو پل تو رلا دیتے ہیں!!!!!
پروین شاکر
گُونج سینے میں سن رہا ہوں تیری
میرے پہلو میں دل نُما , تُو ہے ❤️
کچھ خبر لائی تو ہے باد بہاری اس کی
شاید اس راہ سے گزرے گی سواری اس کی
میرا چہرہ ہے فقط اس کی نظر سے روشن
اور باقی جو ہے مضمون نگاری اس کی
آنکھ اٹھا کر جو روادار نہ تھا دیکھنے کا
وہی دل کرتا ہے اب منت و زاری اس کی
رات کی آنکھ میں ہیں ہلکے گلابی ڈورے
نیند سے پلکیں ہوئی جاتی ہیں بھاری اس کی
اس کے دربار میں حاضر ہوا یہ دل اور پھر
دیکھنے والی تھی کچھ کارگزاری اس کی
آج تو اس پہ ٹھہرتی ہی نہ تھی آنکھ ذرا
اس کے جاتے ہی نظر میں نے اتاری اس کی
عرصۂ خواب میں رہنا ہے کہ لوٹ آنا ہے
فیصلہ کرنے کی اس بار ہے باری اس کی