اب دل حسرتیں نہیں کرتا
رات کے پاس اندھیروں کے سوا کچھ نہیں
مختصر رہو لیکن مخلص رہو
عشق نہیں سوچتا معشوق کیا سوچتی ہیں
یقین رکھیں آپ کسی نہ کسی کی دعاؤں میں ضرور ہوتی ہیں
اتنے خاموش ہوں گے ہم کہ چیخ اٹھو گے تم
میرا عشق چاند جیسا تھا پورا ہوا تو گھٹنے لگا
ربا میرے حال دا محرم توں
کبھی بھی کسی کی توہین مت کرو
ساتھ دے گی خوشی بھلا کب تک
مولا سر بھی نہ دکھے اس کا جس نے دل دکھایا
خاموشی اکثر رشتے توڑ دیتی ہیں
عشق کی فطرت میں ہے بے وجہ ہو جانا
پھر شب وصل ملاقات نہ ہونے پائی
حشر میں بتاؤں گا جو حشر کیا ہے تو نے
سمٹا ہوا ہے آنکھ کے خیمے میں انتظار
میں ہن عشق قضا نہیں کرنا
وابستگی ہمیشہ تکلیف دہ ہوتی ہیں
Heart Touching 🥹